حناکی مست گانڈ
گانڈ چودنا مجھے شروع سے ہی پسند ہے میں جب تک لڑکی کی گانڈ نا لے لوں مجھے سیکس کی پوری تسکین ہیں ملتی بس اپنی اپنی عادت ہوتی ہے اور اتفاق ایسا ہے کہ مجھے ہر دور میں گانڈ مل جاتی تھی
اور بچپن سے ایسی لت پڑی ہے کہ میں لڑکی کو چودنے سے پہلے کنفرم کرتا ہوں کہ اگر وہ چوت دینے کے بعد گانڈ دے گی تو میں سیکس کرونگا ورنہ وہ جا سکتی ہے کئی بار ایسا ہوا کہ لڑکی مجھے چھوڑ کے چلی جاتی میں نے سوچا کوئی بات نہیں پلت بتا دینا اچھی بات ہے
ا سطرح کئی لڑکیاں میرے سچ بولنے کی بنا پہ کہتی ہیں کہ گانڈ چدائی تو کبھی نہیں لیکن آپ نے پہلے بول دیا ہے ا سلیئے مروت میں چدا لیتی ہوں ذرا آرام آرام سے دالنا میری کنواری بونڈ ہے
اور میں اس بات کا پورا پورا خیال رکھتا ہوں کہ کنواری بونڈ کو نرمی کے ساتھ چودا جائے تو اچھا رہے گا میرا نام فرقان ہے اور میں ایک بہت شریف لڑکا ہوں ی مت سمجھنا شریف کہہ رہا تو غلط کہہ رہا ہوں
جس کو چودا ہے مرضی سے چودا ہے شرافت ہی ہے نا میں بس اپنے کام سے کام رکھتا ہوں اور فالتو باہر بھی نہیں جاتا اور میں اپنے گھر میں اپنے روم میں ہی رہتا ہوں ہر وقت اور گھر میں ایک بہن اور امی ہیں ابو اور ایک بھائی پاکستان سے باہر ہیں گھر میں بس ہم چار لوگ رہتے ہیں
اور ہمارے گھر کے برابر میں ایک گھر ہے وہاں بھی کافی لڑکیاں ہیں ان کا کوئی بھائی نہیں ہے ان سب لڑکیوں میں ایک بات مشترک ہے ان کی گانڈ باہر کو نکلی ہوئی ہے موٹی ہیں تھوڑی سی اور گانڈ کا ابھار
مجھے ان کا اپنے جانب کھینچتا رہتا ہے میں ان کو دیکھ کے اپ سیٹ رہتا ہوں مگر میں نے کبھی کسی بھی لڑکی سے بات نہیں کی اور ان گانڈ والی لڑکیوں میں سے ایک بڑی گانڈ والی لڑکی گھر پر آتی ہے
میری بہن کے پاس میری بہن کی اس بڑی گانڈ والی لڑکی سے دوستی ہے اور ایک دن کی بات ہے میں اپنے روم میں بیٹھا تھا کہ امی نے مجھے آواز دی فرقان
مجھے ایسا ہی لگا تھا کے امی نے مجھے بلایا ہے اور میں گٹ کھول کر امی کے پاس گیا تو وہاں ایک لڑکی کھڑی تھی امی کے ساتھ میں نے امی سے پوچھا کے اپنے مجھے بلایا تھا
تو امی نے کہا ہاں یہ حنا ہے اور یہ تم سے ٹیوشن پڑھتا چاہتی ہے میں اچھا ٹیوٹر بھی مشہور تھا میں نے کہا ٹھیک ہے کل آجانا میں پڑھا دوں گاوہ دوسرے دن پانچ بجے گھر آگئی تھی
میں نے اس کو پڑھایا اور پھر وہ چلی گئی بہت دن تک ایسا ہی چلتا رہا اور پھر ایک دن میں نے حنا کو بہت قریب سے دیکھا ا سکی بی ہاٹ کرنے والی گانڈ تھی وہ بہت ہی پیاری لگی مجھے اور وہ بہت نازک بھی تھی
اور پھر میں رات میں لیٹا تھا کہ اچانک میرے دماغ میں اس کا خیال آیا اور میں اس کے بارے میں سوچنے لگا اور میں نے سوچا آج حنا کتنی خوبصورت لگ رہی تھی بڑے بڑے بال لمبی دوبلی پتلی گوری میں اس کے بارے میں سوچتا سوچتا سو گیا
اور حنا سے دوسرے دن پھر ملاقات ہوئی اور میں نے اس کی بہت تعارف کی اتفاق سے اس دن ہمارے گھر کوئی نہیں تھا میں اکیلا تھااور موقع اچھا تھا
مجھے اس کی چکنی ابھری لچکیلی گانڈ مارنی تھی اور وہ میری طرف آگئی پھر میں نے اس کو کیسس کرنے کا کہا فری تو ہم ہو ہی چکے تھے وہ بھی اندر سے لن مانگ رہی تھی
اور وہ مان گئی اب ہم دوباری گھر خالی ہونے کا موقع تاڑنے لگے پھر ایک دن ایسا آیا میں نے اس گانڈ والی لڑکی کو دیسی انداز میں گلے ملنے کا کہا پھر اس دن میں نے سوچا اب حنا کی گانڈ ہر سورت آج ہی مارنی ہے
اور پھر میں نے اس کو اپنے قریب کیا اور پھر میں نے حنا کے کیسس کی اور پھر اس کے دیسی انداز میں گلے میں ہاتھ ڈالا اور پھر وہ میرے دیسی انداز میں گلے لگ گئی اور پھر اس کے موٹے موٹے دیسی ممے میرے سینے سے مل گئے اور میں اپنا دیسی لوڑا ہلانے لگ گیا
اور پھر میں نے حنا کے سر پر گانڈ والی لڑکی کو کیسس کی اور اس کے بالوں میں اپنا ہاتھ پھیرا اور پھر میں نے حنا کے دیسی نرم ہونٹوں پر کیسس کی
اور پھر اس کی آنکھیں بند کی اور اس کی آنکھوں پر کیسس کی اور پھر اپنا ہاتھ اس کی قمیض میں ڈالا اور پھر حنا کے نرم نرم دیسی ممے پر کیسس کرنے لگا
کیا دیسی ممے تھےحنا موٹی گانڈ والی کے میں تو پاگل ہو گیا تھا اس کے دیسی ممے دیکھ کرپھر ہم دونوں ایک دوسرے کے بہت قریب آگے تھے اس نے چدائی کا گرین سگنل دیا
اور سسکنے لگی میں سمجھ گیا لن مانگ رہی ہے اور پھر میں حنا کے ساتھ اپنے بیڈ پر لٹ گیا اور وہ بھی میرے سینے پر سر رکھ کر لیٹی تھی مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا
میں نے ا سکو رامانٹک باتوں میں گانڈ دینے پہ آمادہ کیا اور پھر میں نے حنا کی شلوار اتاری اور اپنی پینٹ بھی اتار دی اور اپنا دیسی لوڑا آرام آرام سے اس کی چوت میں ڈالا
اور پھر میں اپنا دیسی لوڑا بہت ہی زبردست سے ہلانے لگا پھر حنا نے زبردست طریقے سے چکنا شروع کر دیااور پھر میں اپنا دیسی لوڑا اندر باہر کرنے لگا بہت زبردست سے اور پھر میں نے حنا ککو پکڑ کر الٹا کیا
ڈوگی بنایا اور اپنا دیسی لوڑا اس کی پیچھے والی گانڈ میں نرمی سے پیار سے دالا وہ بولی بہت درد ہو رہی ہے میں باہر نکال کے تیل لگایااور پھر دھیرے دالااور اس کی درد کی پرواہ کیئے بنا
اب پیل دیا اس نے اوئی کی اور بولی ادھر بہت درد ملتی ہے میں نے کہا ایک بار چدا کے دیکھ پھر سکون بھی ملے گا میں نے کوب گانڈ چودنا جاری رکھی اور اب وہ بھی گانڈ دینے کی عادی ہو گئی ہے
Source: Click Here
Comments
Post a Comment