Posts

نیا چوکیدار

Image
میرے گھر میں نیا چوکیدار آیا تھا۔ لمبا سا سانولے رنگ کا پنجابی لڑکا تھا نام اس کا ساجد تھا اور مجھے وہ بہت سیکسی لگا۔ میں نے سوچ لیا کہ اس پنجابی لڑکے تنخواہ کے ساتھ کچھ بونس بھی دوں گی۔ لیکن پہلے یہ ضروری تھا کہ میں چیک کرلوں کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ میرے گھر میں کسی کو بتادے یا کسی نوکر کو بتادے جو بعد میں میرا بھانڈا پھوڑ دے۔ میرا بیڈ روم پہلے فلور پر ہے اور ہمارے گھر کا واحد بیڈ روم ہے جس کی کھڑکی گھر کے مین گیٹ کی طرف کھلتی ہے باقی سب بیڈ روم دوسری طرف ہیں اور ان کی کھڑکیاں لان میں کھلتی ہیں۔ مین گیٹ کے ایک طرف ایک چھوٹا سا کواٹر ہے جہاں ساجد آرام کرتا تھا۔ میرے ابو اکثر رات کو دیر سے گھر آتے ہیں اسلئیے جب تک ابو نہیں آتے وہ ساجد چوکسی سے گیٹ پر بیٹھا رہتا تھا تاکہ ابو کو زیادہ دیر انتظار نہ کرنا پڑے۔اس رات ابو جلدی ہی گھر آگئے تھے مگر لگتا تھا کہ ساجد کو اس کا پتہ نہیں تھا اور وہ ابھی تک گیٹ سے اندر اپنی کوٹھری کے باہر بیٹھا تھا۔ اس نے سیکوریٹی گارڈ والی نیلی یونیفارم پہن رکھی تھی اور کوئی اخبار پڑھ رہا تھا۔ میں نے چپکے سے اسے دیکھا اور اپنے کپڑے اتار دئیے۔ اب میں بالکل ننگی تھی لیک...

پروین کی کہانی

Image
میرا نام پروین ہے اور میری عمر 35 سال کے قریب ہے میری شادی 12 سال قبل ہوئی اور ایک بیٹی کی ماں ہوں جو اس وقت چوتھی جماعت میں پڑھتی ہے میرا شوہر آٹھ سال پہلے روز گار کی تلاش میں امریکا چلا گیا جہاں سے وہ ابھی تک تین بار پاکستان آیا ہے آخری بار وہ ڈیڑھ سال پہلے پاکستان آیا اور صرف دس دن کے بعد واپس چلا گیا پہلے پہل تو مجھے اس کی کمی مجھے بہت زیادہ محسوس ہوتی تھی مگر آہستہ آہستہ میں اس کے بغیر رہنے کی عادی ہوگئی تقریباً ایک سال پہلے ایک رات میں باتھ روم میں جانے کے لئے اٹھی توپھر نیند نہ آئی جس پر میں چھت پر چلی گئی جہاں سے اپنے ہمسائے کو دیکھا جو اپنے لان میں اس کے ساتھ رومانس کررہا تھا اس نے اپنی بیوی کو کسنگ کے بعد اس کی قمیص کے اوپر سے ہی اس کے مموں کو دبانا شروع کردیا جس سے میری سوئی ہوئی حسیں جاگ گئیں اور مجھے اپنے اور اپنے خاوند آصف کے پیار کے واقعات یاد آنے لگے جس سے میرے اندر ایک انجانی سی آگ بھڑک اٹھی تھوڑی دیر کے بعد وہ دونوں تو اپنے کمرے میں چلے گئے جبکہ میں بیڈ پر آن لیٹی میرے اندر لگی آگ مزید بڑھتی جارہی تھی میں نے ایک ہاتھ اپنی قمیص میں اور دوسرا اپنی شلوار میں ڈال لیا ایک ...

میرا عزیز شوہر

Image
میری شادی ہوئے تقریبا دس سال ہو گئے تھے. ان دس سالوں میں میں اپنے شوہر سے ہی تن کا سکھ حاصل کرتی تھی. انہیں اب ڈايبٹيج ہو گئی تھی اور کافی بڑھ بھی گئی تھی. اسی وجہ سے انہیں ایک بار هرديگھات بھی ہو چکا تھا. اب تو ان کی یہ حالت ہو گئی تھی کہ ان کے لنڈ کی كساوٹ بھی ڈھیلی ہونے لگی تھی. لنڈ کا كڑكپن بھی نہیں رہا تھا. ان کا ششن میں بہت شتھلتا آ گئی تھی. ویسے بھی جب وہ مجھے چودنے کی کوشش کرتے تھے تو ان کی سانس فول جاتی تھی، اور دھڑکن بڑھ جاتی تھی. اب دھیرے دھیرے رنویر سے میرا جسمانی تعلق بھی ختم ہونے لگا تھا. پر ابھی میں تو اپنی بھرپور جوانی پر تھی، 35 سال کی ہو رہی تھی. جب سے مجھے یہ محسوس ہونے لگا کہ میرے شوہر مجھے چودنے کے قابل نہیں رہے تو مجھ پر ایک نفسیاتی اثرات ہونے لگا. میری چدائی کی خواہش بڑھنے لگی تھی. راتوں کو میں واسنا سے تڑپنے لگی تھی. رنویر کو یہ پتہ تھا پر مجبور تھا. میں ان کا لنڈ پکڑ کر خوب ہلتے تھی اور ڈھیلے لنڈ پر مٹھ بھی مارتی تھی، پر اس سے تو ان کا ویرے سکھلت ہو جایا کرتا تھا پر میں تو پیاسی رہ جاتی تھی. میں من ہی من میں بہت اداس ہو جاتی تھی. مجھے تو ایک مضبوط، سخت لؤڑا چاہ...

نازک چوت

Image
دوستو میں ایک شریف بیوی تھی کیونکہ میں نے کبھی اپنے شوہر کے سوا کسی سے بھی سیکس نہیں کیا تھا میری بہت سی دوستوں نے سیکس کا مزہ لیا تھا لیکن میں میں نے اسکو ایک امانت سمجھا ہمیشہ شوہر کے لئے پھر میری شادی ہوئی اور میں ایک کنواری لڑکی کے روپ میں شوہر کو ملی اور میرے شوہر میری سیل پیک چوٹ کو دیکھ کر انتہائی خوش ہوتے میں بھی دل و جان سے انکو چاہتی تھی.پھر ایسا ہوا کہ میرے شوہر کو سنگاپور میں ایک اچھی جوب آفر ہوئی جو کہ تین سال کے لئے تھی انہوں نے بہتر مستقبل کے لئے ہاں کہہ دی اور شادی کے سات مہینوں میں ہی مجھے روتا چھوڑ کر وہ چلے گئے پھر وہ وہاں سیٹ ہو گئے چار ماہ تک تو انکی جاب برقرار رہی پھر اچانک جس فرم میں وہ جاب کرتے تھے وہ بند ہوگئی اس کی وجہ سے وہ بیروزگار ہوگئے تھے اور وہ واپس آنا بھی نہیں چاہتے تھے اور گھر میں بھی خرچے کا مسلہ آگیا اور پھر انہوں نے مجھ کو ان کا ساتھ دینے کا کہا اور مجھ کو جاب کرنے کا بولا میں ba پاس تھی لیکن کہیں کبھی جاب نہیں کی تھی کچھ عرصہ میں جاب ڈھونڈتی رہی پھر میری بھابھی نے ان کے کلاس فیلو کی کمپنی بھیجا میں وہاں گئی اپنی ڈاکومنٹس جمع کیں 2 دن بعد مجے سلیکٹ...

راز - مکمل کہانی

Image
ﺣﺮﯾﻦ ﻧﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﮨﯽ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺗﺎﺭﮮ ﺳﻠﻤﺎﻥ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺗﺮﺍﺷﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺑﺪﻥ ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﮐﻮ ﺍﭨﮭﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮔﻮﻝ ﭘﺴﺘﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﺸﺶ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﮔﻞ ﮨﻮﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺪﻥ ﭘﺮ ﭨﻮﭦ ﭘﮍﺍ۔ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻟﻨﮉ ﺗﻮ ﭘﮩﻠﮯ ﮨﯽ ﺣﺮﯾﻦ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﮯ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﻮﭼﮑﺎ ﺗﮭﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺏ ﺟﺐ ﺳﻠﻤﺎﻥ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﺪﻥ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﭙﮍﻭﮞ ﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﮐﯽ ﺟﻮﺍﻧﯽ ﺷﻮﺭ ﻣﭽﺎﻧﮯ ﻟﮕﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮧ ﻣﭽﺎﺗﯽ ﺣﺮﯾﻦ ﺗﮭﯽ ﮨﯽ ﺍﺗﻨﯽ ﭘﯿﺎﺭﯼ 25 ﺳﺎﻟﮧ ﺧﻮﺑﺮﻭ 36 ﺳﺎﺋﺰ ﮐﮯ ﭼﮭﺎﺗﯿﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﮔﻼﺑﯽ ﭼﻮﺕ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﮒ ﮐﮯ ﮐﻨﻮﯾﮟ ﺟﯿﺴﯽ ﭼﻮﺕ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﻧﯽ ﺑﮩﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﻣﺠﺒﻮﺭ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺳﻠﻤﺎﻥ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﻤﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﺑﺎ ﮐﮯ ﭼﻮﺳﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﺣﺮﯾﻦ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﮔﻞ ﭘﻦ ﭘﺮ ﭘﯿﺎﺭ ﺁﻧﮯ ﻟﮕﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻠﻤﺎﻥ ﮐﻮ ﺳﺮ ﮐﮯ ﺑﺎﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﮑﮍﺍ ﺗﻮ ﺳﻠﻤﺎﻥ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﺑﮭﺮﮮ ﮨﻮﺋﮯ ﭘﺴﺘﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﻭﺭ ﺫﯾﺎﺩﮦ ﺑﺮﺑﺎﺩ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﺎ ﻭﮦ ﮐﺒﮭﯽ ﺣﺮﯾﻦ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﮐﺒﮭﯽ ﻣﻤﻮﮞ ﮐﻮ ﭼﻮﺳﺘﺎ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﭼﻮﺳﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎﮞ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﮯ ﭼﻮﺳﮯ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮔﺮﻡ ﺟﺴﻢ ﮐﻮ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﭘﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻧﻈﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﻋﺠﯿﺐ ﺳﯽ ﻻﻟﭻ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﻻﻟﭽﯽ ﻧﻄﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﺣﺮﯾﻦ ﮐﮯ ﭘﺴﺘﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﮯ ﭼﻮﺱ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺣﺮﯾﻦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﻈﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﺗﻮ ﺣﺮﯾﻦ ﮨﻠﮑﺎ ﺳﺎ ﻣﺴﮑﺮﺍﺩﯾﺘﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﻠﻤﺎﻥ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺱ ﺍﺩﺍ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮ...

آج بھی سوچتی ھوں تو میری چْوت گیلی ھو جاتی ھے

Image
  اس واقع کو گزرے پانچ سال ھو ئے ھوں گے لیکن آج بھی میں اس کے بارے میں سوچتی ھوں تو میری چْوت گیلی ھو جاتی ھے حالاں کے میں ابھی دو بچوں کی ماں ھوں۔ میں ایک درمیانے درجے کے گھر میں پیدا ھو ئ تھی۔ میرا صرف ایک بھائ تھا جو مجھ سے بٹرا تھا۔یہ ان دنوں کی بات ھے جب مین کالج میں پٹرھتی تھی۔ھم لاھور میں رھتے تھے۔ میرے ابو ایک دفتر میں ملازم تھے ارو بھائ پنڈی میں کام کرتے تھے۔ میرے دنیا میں ایک ھی دوست تھی جس کا نام تھا نازیہ تھا۔ وہ میرے کزن بھی تھی۔ میرے امی ابو بہت سخت تھے اس لیے  نہایت خوبصورت ہونے کے باوجود بھی میں فیشن نہیں کر سکتی تھی ارو بڑی چادر کر کے کالج جاتی تھی۔کالج کی بہت سی لڑکیاں مجھے صرف دیکھنے میری کلاس آتی تھیں۔ چونکہ میری مان پٹھان تھی اسلیے میرا رنگ گورا ارو صاف تھا اور بڑی بڑی کالی آنکھیں لال گلابی ہونٹ اور خوبصورت جسم۔ مجھ میں ایسی کوئ برائ بھی نہ تھی ہاں البتہ کبھی کبھی اینٹرنیٹ پے سیکس کی فلم یا ویب سائٹ دیکھ لیتی تھی ارو ہاں نازیہ مہینے میں جب ایک یا دو بار میرے گھر سوتی تو ہم دونوں ایک دوسرے سے کھیلتے۔ میرا اپنا کمرہ تھاا۔ رات کو دونوں نگے ہو کر سوتے تھے اور ...